عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کی کال پر گندم سبسڈی میں کٹوتی ٹارگٹڈ سبسڈی، قیمتوں میں اضافہ، ناجائز ٹیکسز کے نفاز، لوڈ شیڈنگ، قدرتی وسائل کی لوٹ مار، گلگت بلتستان کی زمینوں کی خالصہ سرکار کے نام پر بندر بانٹ اور پہاڑوں و معدنیات کے غیر قانونی لیزز سمیت دیگر عوامی مطالبات کے حل کیلئے گلگت بلتستان میں بیس سے زائد مقامات پر احتجاجی جلسے منعقد ہوئے۔ مرکزی جلسہ گھڑی باغ گلگت میں منعقد ہوا اسکے علاؤہ سکردو یادگار شہداء، استور، داریل، تانگیر، غذر، نگر، سمیت دیگر علاقوں میں عوامی احتجاجی اجتماعات ہوئے۔ مرکزی جلسہ گاہ میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی مرکزی جلسے سے مرکزی کو آرڈنیٹرز فدا حسین اور سید یعصوب الدین سمیت دیگر مرکزی قائدین کامریڈ بابا جان، احسان ایڈوکیٹ، بلبل نادر، کو ثر حسین، راجہ میر نواز، یوسف ناشاد، جاوید قریشی، اکرام حیدر، ملک اورنگزیب، فیضان میر،سید کرامت حسین، بہادر امان، ظہیر قاسمی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیااحتجاجی جلسے میں مرکزی امامیہ کونسل اور تنظیم اہلسنت انجمن تاجران سمیت دیگر اسٹیک ہولڈرز نے بھی خصوصی شرکت کی۔جلسے کے اختتام پر درجہ زیل اعلامیہ متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ جس میں کہاگیا کہ گلگت بلتستان کو آرڈرز اور پیکچز پر پچہتر سالوں سے چلایا جارہا ہے اب گلگت بلتستان کی عوام ان آرڈرز کو تسلیم نہیں کرتی گلگت بلتستان کی عوام کی متنازعہ حیثیت کو مد نظر رکھتے ہوئے بااختیار آئین ساز اسمبلی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ گلگت بلتستان کی عوام اپنے فیصلے خود کرسکے،عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان گندم سبسڈی میں کٹوتی قیمتوں میں اضافے اور ٹارگٹڈ سبسڈی کی حکومتی کوششوں کو مسترد کرتی ہے اور اسے عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف سمجھتی ہے اور حکومت کے اس اقدام کو واپس لینے تک بھرپور احتجاج کو پورے گلگت بلتستان میں پھیلانے کا اعلان کرتی ہیحکمران عوام سے روٹی چھیننے کے بجائے اپنے شاہانہ اخراجات و مراعات کا فی الفور خاتمہ کریں اور گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے گندم سمیت دیگر اشیاء ضروریہ بشمول گیس سلنڈر پر سبسڈی دے۔سبسڈی خیرات نہیں گلگت بلتستان کی عوام کا حق ہے اسے احساس پروگرام کی خیرات بنانے کی کوشش نہ کی جائے اگر اسے ٹارگٹڈ کرنے اور خیرات بنانے کی کوشش کی گئی تو بھرپور عوامی مزاحمت کی جائیگیگلگت بلتستان میں پانی کے وسیع ذخائر کے باوجود بیس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کا ثبوت ہے فوری طور پر لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلئے بجلی کی پیداوار کیلئے منصوبے شروع کئے جائیں گلگت بلتستان میں ایک مرتبہ پھر غیر قانونی ٹیکسز کے نفاز کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور ریوینیو ایکٹ اور فنانس ایکٹ کو عوام دشمن قوانین سمجھتے ہیں اور کسی صورت ان قوانین کو لاگو نہیں ہونے دینگے۔گلگت بلتستان کے قدرتی وسائل کی لوٹ مار، غیر قانونی لیزز کے زریعے باہر کے سرمایہ کاروں کو نوازنے، خالصہ سرکار کے نام پر عوامی زمینوں پر قبضوں اور گلگت بلتستان کے وسائل سے حاصل آمدن کی لوٹ کھسوٹ کو مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے تمام وسائل بشمول جی ایس ٹی جو کہ سالانہ ڈیڑھ سو ارب سے زائد بنتا ہے کا کنٹرول گلگت بلتستان حکومت اور عوام کو دیا جائیعوامی ایکشن کمیٹی کی احتجاجی تحریک آج سے پورے گلگت بلتستان کے گھر گھر تک پھیلے گی اگر حکمرانوں نے فوری طور پر عوامی مطالبات تسلیم نہیں کئے تو احتجاج کا اگلا مرحلہ زیادہ سخت ہوگا جسمیں عوامی ایکشن کمیٹی دھرنوں اور پھر لانگ مارچ کا اعلان کریگی۔قراقرم یونیورسٹی جوکہ واحد اعلیٰ تعلیمی ادارہ ہے اس میں طلبہ کی فیسوں میں بے پناہ اضافے کو مسترد کرتے ہیں اور طلبہ کے مطالبات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ طلبہ کے مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں بصورت دیگر عوامی ایکشن کمیٹی طلبہ کے احتجاج کو لیڈ کریگی
0 Comments